خواتین محبت سے ملتی ہیں ، ان سے رات 3 بجے بھی ملنے جاؤں گا: خلیل الرحمان صحافی پر برس پڑے

امور پاکستانی ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر ان دنوں ایک بار پھر خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور اس بار ان کی وجہ مقبولیت ان کا بیان نہیں بلکہ ان کے ساتھ پیش آئی واردات ہے۔

لاہور میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز کے ساتھ پریس کانفرنس کے باوجود خلیل الرحمان قمر صحافیوں کے سوالات سے نہ بچ سکے، پریس کانفرنس کے بعد جب خلیل الرحمان قمر اپنی گاڑی کی جانب جا رہے تھے تو صحافیوں نے ان سے ایک بار پھر واردات اور کسی خاتون سے رات گئے ملنے سے متعلق سوال کیا۔

صحافی کے سوال کے جواب میں خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا خواتین مجھ سے انتہائی عقیدت اور محبت سے ملتی ہیں، یہ وہ خواتین نہیں ہیں، non women اور women میں فرق ہوتا ہے۔
انھوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں فیمنسٹ کے خلاف لڑ رہا ہوں، اس جنگ میں اپنی زندگی کے ساڑھے 3 سال دیے ہیں اور فیمنزم کیخلاف زندگی کی آخری سانس تک لڑتا رہوں گا۔

اسی دوران خاتون سے صبح 4 بجے ملنے جانے کے سوال پر خلیل الرحمان قمر نے کہا اللہ کی قسم میں 3 بجے بھی ملنے جاؤں گا، مجھے کہیں بھی جانے کا حق حاصل ہے۔

ڈکیتی اور اغوا کے واقعے میں 4 ملزمان گرفتار

لاہور میں خلیل الرحمان قمر کے ساتھ ڈکیتی اور اغوا کا واقعہ پیش آیا جس کے پیشِ نظر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزمہ آمنہ نے خلیل الرحمان قمرکو فون کرکے بلایا کہ وہ ڈرامہ بنانا چاہتی ہے، وہ خاتون کے گھر پہنچے جہاں مسلح افراد نے انہیں اغوا کرلیا، ملزمان نے خلیل الرحمان قمر پر تشددکیا، موبائل،گھڑی اور نقدی بھی چھین لی اور اے ٹی ایم کارڈ سے ڈھائی لاکھ روپے بھی ٹرانسفر کروائے، بعدازاں ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر انہیں ویران جگہ پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملزمان کے زیراستعمال گاڑ ی بھی برآمد کر لی گئی ہے اور ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش جاری ہے،گرفتار ملزمان میں ہی ٹریپ کرنے والی خاتون بھی شامل ہے۔

’ڈاکٹر نے دھوپ میں نکلنے سے منع کیا ہے‘، خاتون سے آدھی رات کو ملاقات کے سوال پر خلیل الرحمان قمر کا جواب

بعد ازاں لاہور میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا میں نے میسج کرکے کسی سے کوئی زبردستی کی کوشش نہیں کی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ہمارے شوبز میں جو لڑکیاں ہیں وہ کس طرح کے لباس پہنتی ہیں اور کس طرح کی گفتگو کرتی ہیں یہ میں 27 سال سے دیکھ رہا ہوں، یہ میرے لیے کچھ نیا نہیں ہے اور مجھے علم نہیں تھا کہ وہ گھر میں اکیلی ہے‘۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا پولیس نے خلیل الرحمان قمر سے یہ دریافت کیا کہ وہ رات کے اس پہر خاتون سے ملاقات کے لیے کیوں گئے؟ اس پر ڈرامہ نگار کا کہنا تھا کہ ’میں اس وقت بیمار ہوں اور مجھے ڈاکٹر نے 5 سال کے لیے دھوپ میں نکلنے سے منع کیا ہے، ڈاکٹر نے نہ بھی منع کیا ہوتا تو ہم رات کو ملاقاتیں کرتے ہیں اور اس میں جینڈر کی تمیز نہیں کی جاتی کہ یہ خاتون ہے یا یہ مرد ہے، میں دسیوں دفعہ آدھی رات کو مردوں سے ملا ہوں تو کیا یہ تنظیم سازی تھی؟ میں 4 بج کر 40 منٹ پر جب صادق کا وقت تھا جب ملا‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں