پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے مخصوص نشستوں پر ہمارا حق نہیں ہے، جس جماعت کی مخصوص نشستیں بنتی ہیں اسے ملنی چاہئیں۔
گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ پی ٹی آئی نے درخواست دائر نہیں کی، نہ ہی فریق بنی، تحریک انصاف کو بن مانگے نشستیں دی گئیں، سپریم کورٹ اپنا 12 جولائی کا فیصلہ واپس لے۔
اس معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا مخصوص نشستوں پر ہمارا حق نہیں ہے، مخصوص نشستیں جس جماعت کی بنتی ہیں اس کو ملنی چاہئیں، اگر ہمارے ووٹ نہیں تو ہمیں بھی نہیں ملنی چاہئیں۔
ندیم افضل چن کا مزید کہنا تھا پیپلزپارٹی نہ ہوتی تو تین سال پہلے پی ٹی آئی پر پابندی لگ چکی ہوتی، پیپلزپارٹی نہ ہوتی تو تین سال پہلے ہی یہ دہشتگرد ڈکلیئرڈ ہو چکے ہوتے، پیپلزپارٹی نہ ہوتی تو شاید یہ الیکشن بھی نہ ہوتے۔
ان کا کہنا تھا سیاسی جماعتوں کو سیاسی جماعت کے طور پر ڈیل کرنا چاہیے، پیپلزپارٹی کی سوچ ہے کہ جس سیاسی جماعت کا رویہ آمرانہ ہے اس کو قومی دھارے میں آنے کا موقع دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو آئینی طور پر سیاسی درست جماعت قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دے دیے تھے۔
عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کو یہ حکم بھی دیا تھا کہ مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو الاٹ کی جائیں اور تحریک انصاف کو بھی حکم دیا تھا کہ ایک ہفتے کے اندر مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو جمع کرائی جائے۔
مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے نظر ثانی اپیل دائر کی تھی۔