حال ہی میں سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو زیر گردش رہی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ وہ دن میں اپنے دماغ کا زیادہ استعمال کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا صارف کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو پر 27 لاکھ سے زائد ویوز اور لاکھوں صارفین نے کمنٹس کیے جب کہ اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ ’خواتین کا دماغ مختلف کنکشن رکھتا ہے اور وہ مردوں کے مقابلے زیادہ ملٹی ٹاسکنگ ہوتی ہے لہٰذا انہیں مردوں کے مقابلے زیادہ نیند درکار ہوتی ہے۔
ویڈیو پر کمنٹس کرنے والی ایک خاتون صارف نے لکھا کہ مجھے یہ بتانے کے لیے وسیع تحقیق کی ضرورت نہیں کہ ہم اپنے دماغ کو مردوں سے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائرل ویڈیو سے متعلق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ درحقیقت اس دعوے کی حمایت کیلئے کوئی تحقیق موجود نہیں ہے۔
میری لینڈ کے کیبن جان سے تعلق رکھنے والی تھراپسٹ اینی ملر کا کہنا ہے کہ ارتقائی نقطہ نظر سےدیکھا جائے تو بطور نگران خواتین مردوں کے مقابلے زیادہ ملٹی ٹاسکنگ ہیں لیکن یہ دعویٰ کہ خواتین کو اس وجہ سے زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے اس دعوے سے متعلق کوئی تحقیق یا تردید موجود ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم سب اپنے دماغ کا ہر وقت 100 فیصد استعمال کرتے ہیں، خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ ڈپریشن کا شکار ہوتی ہیں جو نیند کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔
خواتین اور مردوں کو کتنے گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے؟
نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کے ماہرین کی تجویز کے مطابق 18 سے 64 سال کی عمر کے افراد کو رات میں7 سے 9گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ 64 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لینا چاہیے۔
اس گائیڈلائن میں صنف کو بالاتر رکھتے ہوئے عمر کو بالخصوص شامل کیا گیا ہے۔