اگر کوئی فرد کرنسی نوٹوں کو پھاڑ کے ہزاروں ٹکڑوں میں تقسیم کردے تو کیا آپ انہیں دوبارہ جوڑنے کی کوشش کریں گے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر چین میں ایک بینک نے ایسا حقیقت میں کیا۔
جی ہاں واقعی ڈپریشن کی شکار ایک خاتون کی جانب سے 32 ہزار یوآن کی مالیت کے نوٹوں کو ایک لاکھ ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
زینگ نامی خاتون جون 2024 میں صوبہ یوننان کے صدر مقام کونمینگ کے ایک بینک میں کرنسی نوٹوں کے ٹکڑے لائی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ نوٹ 5 سال قبل ان کے بھائی کی بیوی نے پھاڑ دیے تھے جو ڈپریشن کی شکار تھی اور گزشتہ دنوں انتقال کرگئی۔
زینگ کے بھائی اب اپنے 4 بچوں کے ساتھ ایک گاؤں میں مقیم ہیں اور انہیں پیسوں کی اشد ضرورت تھی۔
یہی وجہ تھی کہ زینگ کے بھائی نوٹوں کے ٹکڑے مختلف بینکوں میں لے کر گئے تاکہ ان کے بدلے میں دوسرے نوٹ حاصل کرسکیں۔
چین میں کٹے پھٹے نوٹوں کو مفت تبدیل کیا جاتا ہے مگر بینکوں نے زینگ کے بھائی کے نوٹوں کو لینے سے انکار کر دیا کیونکہ انہیں جوڑنا بہت مشکل تھا۔
زینگ کے بھائی نے اپنی بہن سے درخواست کی تھی وہ ان نوٹوں کو اپنے شہر میں تبدیل کرائے۔
زینگ نے بتایا کہ ‘میرے بھائی کی زندگی آسان نہیں اور انہیں پیسوں کی اشد ضرورت ہے تو میں نے قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا’۔
مگر انہوں نے یہ توقع نہیں کی تھی کہ جس بینک میں وہ جائیں گی وہ فوراً کرنسی نوٹوں کو ٹھیک کرنے کے لیے تیار ہو جائے گا۔
بینک کی جانب سے 4 ملازمین کو ایک لاکھ ٹکڑوں میں تقسیم نوٹوں کو جوڑنے کا کام دیا گیا۔
ان افراد نے محدب عدسے استعمال کرکے نوٹوں کے ٹکڑوں کو شناخت کیا اور ایسا کرنے میں انہیں 22 دن لگ گئے۔
اس کے بعد انہوں نے ٹکڑوں کو جوڑ کر ٹھیک کردیا۔
زینگ نے بینک کے عملے کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ریشم سے بنا ایک بینر دیا۔