پیرس اولمپکس 2024 کے مقابلے جاری ہیں جہاں پاکستان کے ایتھلیٹس اب تک کوئی اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
پیرس اولمپکس میں پاکستان کی جانب سے 7 ایتھلیٹس ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں جن میں جیولن تھرور ارشد ندیم سمیت اسپرنٹر فائقہ ریاض، شوٹنگ میں کشمالہ طلعت، جی ایم بشیر اور گلفام جوزف شامل ہیں۔
ان کے علاوہ سوئمنگ میں جہاں آراء اور احمد درانی بھی اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے پیرس گئے۔
پاکستان کے دونوں سوئمرز اور شوٹر گلفام جوزف اولمپکس سے آؤٹ ہوچکے ہیں، کشمالہ طلعت خواتین اور مکسڈ ٹیم کی 10 میٹر ائیرپسٹل میں ناکام ہوئی تھیں ۔
ایسے میں ملک میں کھیلوں سے پیار کرنے والے شائقین کے ذہنوں میں یہ خیال آرہا ہے کہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ اولمپکس میں کیوں شریک نہیں ہیں۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے نوح دستگیر بٹ نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز جیتے ہوئے مجھے 2 سال ہوگئے، مگر اس کے بعد ان 2 سالوں میں مجھے کسی حکومتی ادارے نے انٹرنیشنل ٹریننگ کے لیے نہیں بھیجا۔
نوح دستگیر نے بتایا کہ ہمیں ویٹ لفٹنگ کے انٹرنیشنل کوالیفائنگ راؤنڈز میں شریک ہونا تھا جس کے بعد میں اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرتا مگر مجھے فیڈریشن نے کہیں نہیں بھیجا اور نہ ہی اسپورٹس بورڈ نے اور نہ ہی پاکستان اولمپکس نے مجھے کہیں بھیجا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قصور اداروں کا ہے، میں اپنی تیاری تو کر رہا ہوں مگر انہوں نے مجھے کوالیفائنگ راؤنڈ میں بھیجا ہی نہیں تو میں کیسے اولمپکس میں شرکت کرسکتا تھا۔