جیولین تھرو اسٹار ارشد ندیم 7 سال قبل دیسی روٹی کھانے کے شوق میں ماریشس سے 6 ماہ پہلے ہی ٹریننگ کیمپ ادھورا چھوڑ کر وطن واپس آگئے تھے۔
پاکستان ایتھلیکٹس فیڈریشن کے سابق صدر میجر جنرل اکرم ساہی نے جنگ کو بتایا کہ 7 سال قبل عالمی فیڈریشن سے ان کے لیے اسکالر شپ حاصل کی تھی، انہیں ماریشس میں ورلڈ کلاس کوچ کی نگرانی میں 6 ماہ کی ٹریننگ لینی تھی مگر دو دن بعد ہی انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستانی روٹی چاہیے۔
اکرم ساہی کے مطابق ارشد نے کہا کہ کھانے میں مزہ نہیں آرہا، مجھے واپس بلالیں، ہم نے مقامی افراد کی مدد سے پاکستانی اور بھارتی ریسٹورینٹ سے روٹی کا بند وبست بھی کرایا مگر وہ خوش نہیں تھےجس پر واپس بلالیا۔
میجر جنرل اکرم ساہی نے کہا کہ پھر ایک بار انہیں ٹریننگ کے لیے باہر بھیجنے کا انتظام کرایا اور ان کی اہلیہ کو بھی ساتھ بھیجنے کا کہا مگر بیٹے کی پیدائش کی وجہ سے وہ نہیں جاسکیں، ارشد وہاں بھی مطمئن نہیں تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ارشد سادہ طبعیت کا کھلاڑی ہے، ہماری ہدایت پر اپنی پہلی تھرو ہی طویل پھینکنے کی حکمت عملی اپنائی جس سے کوالیفائی راؤنڈ میں فائدہ ہوا۔
واضح رہے کہ پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے92.97 میٹر کی تھرو کرکے نیا اولمپک ریکارڈ بناتے ہوئے پاکستان کو گولڈ میڈل جتوادیا۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جب کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔