کلکتہ میں جنسی زیادتی کے بعد سفاکی سے قتل کی جانے والی ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے کیس کی تحقیقات کے حوالے سے سابق انڈین کرکٹر ہربھجن سنگھ کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔
بھارت کے ایوان بالا کے رکن اور سابق کرکٹر ہر بھجن سنگھ کا کہنا ہے کہ کلکتہ میں ہمارے دیش کی بیٹی کے ساتھ جو افسوسناک واقعہ پیش آیا اس پر پوری قوم کو یکجا ہو کر انصاف کے لیے آواز اٹھانی چاہیے اور اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
ہربھجن سنگھ نے ریاست مغربی بنگال کے گورنر سی وی انندا بھوس اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے نام خط میں لکھا کہ کلکتہ میں پیش آئے جنسی زیادتی اور قتل کیس نے جہاں پورے بھارت کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے وہیں کیس کی تحقیقات میں تاخیر سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ اور گورنر سے اپیل ہے کہ اس معاملے پر جلد از جلد شفاف کارروائی عمل میں لائیں۔
سابق ٹیسٹ اسپنر نے سوشل میڈیا پر مزید لکھا کہ خواتین کی عزت و قار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، اس درندگی سے بھرپور کیس میں ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا ملنی چاہیے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کے بعد بھارت بھر میں ڈاکٹرز کا احتجاج جاری ہے۔
31 سالہ خاتون ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور اس کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال کے کمرے سے 9 اگست کو ملی تھی۔
اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ٹرینی ڈاکٹر کی موت کو خودکشی کا رنگ دیا گیا تھا تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لیڈی ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی، اس معاملے میں کلکتہ پولیس کے ایک رضاکار کو حراست میں لیکر تفتیش کی جا رہی ہے۔
بعد ازاں خاتون لیڈی ڈاکٹر کی تفصیلی میڈیکل رپورٹ میں متاثرہ لڑکی کے جسم کے انتہائی حساس حصے سمیت 14 مقامات پر زخموں کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی۔