غیر ملکی ائیرلائنز مشرق وسطیٰ کے بجائے افغانستان کی فضائی حدودکو ترجیح کیوں دے رہی ہیں؟

کابل: ایران کی جانب سے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے جوابی حملے کے خدشے اور حزب اللہ کے ساتھ جاری اسرائیلی کشیدگی کے بعد غیر ملکی ائیر لائنز نے مشرق وسطیٰ کے بجائے افغانستان کی فضائی حدود کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

الجزیرہ کی خبر کے مطابق مختلف بین الاقوامی ائیرلائنز نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور جنگ کے خطرات کے پیش نظر افغانستان کی فضائی حدود کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے جسے مشرق وسطیٰ کے مقابلے نسبتاً محفوظ تصور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سنگاپور ائیرلائن، برٹش ائیرویز اور جرمنی کی لفتھانسا ائیرلائن نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی اور لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ چھڑنے کے خدشے کے پیش نظر اپنی پروازوں کو محفوظ بنانے کے لیے اب افغانستان کی فضائی حدود کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

اس سے قبل بھارت کی ائیر انڈیا، اٹلی کی آئی ٹی اے ائیر ویز، جرمنی کی لفتھانسا ائیرلائن، بیلجیئم کی برسلز ائیرلائن، سوئزرلینڈ کی سوئس ائیر لائن اور امریکا کی یونائیٹڈ اور ڈیلٹا ائیرلائنز نے اسرائیل اور لبنان کے لیے اپنی پروازیں معطل کردی تھیں جو تاحال بحال نا ہوسکیں۔

واضح رہے افغانستان کی فضائی حدود طالبان حکومت آنے سے قبل بھی ایک مصروف فضائی حدود تھی اور بہت سی غیر ملکی ائیرلائنز اسے استعمال کرتی تھیں مگر اگست 2021 میں طالبان حکومت آنے کے بعد اکثر غیرملکی ائیرلائنز نے افغانستان کی فضائی حدود کو استعمال کرنا ترک کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں