آخر گاڑیوں کے پیچھے والی ونڈ شیلڈ پر یہ لکیریں کیوں بنی ہوتی ہیں؟

دنیا بھر میں روزانہ کروڑوں یا اربوں افراد مختلف گاڑیوں پر سفر کرتے ہیں۔

مگر حیران کن طور پر بیشتر افراد کو گاڑیوں کے اندر چھپے چند حیرت انگیز فیچرز کا مقصد ہی معلوم نہیں ہوتا۔

ان میں سے ایک گاڑیوں کے پیچھے والی یا رئیر ونڈ شیلڈ پر بنی لکیریں ہیں جن کا مقصد بظاہر سمجھ نہیں آتا۔

درحقیقت اکثر تو یہ ڈیزائن کی کوئی خامی محسوس ہوتی ہے۔

مگر ان لکیروں کی موجودگی کی ایک خاص وجہ ہے خاص طور پر سرد موسم میں یہ ڈرائیورز کے لیے بہت اہم ثابت ہوتی ہیں۔

سرد موسم کے دوران گاڑیوں کے اندر نمی زیادہ جمع ہونے لگتی ہے جس سے آگے اور پیچھے دونوں جگہوں پر ونڈ شیلڈ دھندلی نظر آنے لگتی ہیں۔

زیادہ تر ایسا باہر کھڑی گاڑیوں کے شیشوں کے ساتھ ہوتا ہے یا اس وقت بھی ہوتا ہے جب گاڑیوں کے شیشے بند کرکے ایک سےزیادہ افراد بات کرتے ہیں۔

ان حالات میں یہ لکیریں باہر کے منظر کو صاف دکھانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

جی ہاں یہ لکیریں رئیر ڈی فروسٹر کا کام کرتی ہیں کیونکہ یہ عام لکیریں نہیں بلکہ بہت پتلی تاریں ہوتی ہیں جن کو شیشوں کی تہوں کے درمیان نصب کر دیا جاتا ہے۔

جب ایک برقی کرنٹ ان تاروں سے گزرتا ہے تو ان میں حرارت پیدا ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں پیچھے کی ونڈ شیلڈ سے دھند غائب ہو جاتی ہے۔

یعنی یہ لکیریں وہاں جمع ہونے والی نمی کو بخارات میں تبدیل کر دیتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں