سینٹرل کنٹریکٹ کا حصول، قومی کرکٹرز سخت فٹنس ٹیسٹ سے پریشان

لاہور: ٹیسٹ اسکواڈ اور سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل قومی کرکٹرز کو سخت فٹس ٹیسٹ سے گزرنا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق ٹیسٹ اسکواڈ کے اراکین اور بعض سینٹرل کنٹریکٹڈ کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ 7 اور 9 ستمبر کو لاہور میں ہوں گے۔

فٹنس ٹیسٹ کو سینٹرل کنٹریکٹ سے مشروط کیا گیا ہے اور سخت فٹنس کی وجہ سے قومی کرکٹرز پریشانی کا شکار ہیں جب کہ انہوں نے ٹیسٹ کے لیے تیاری شروع کردی ہے۔

ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے معیار 60 فیصد کردیا گیا ہے جو کہ عالمی سطح پر 50 فیصد قرار دیا جاتا ہے، فٹنس ٹیسٹ میں بنچ پریس، اسکن فولڈ ، بنچ پل اسکواٹ اور جمپ شامل ہیں۔

2 کلو میٹر ٹرائل رن مکمل کرنے کے لیے 8 منٹ کا وقت مقرر کیا گیا ہے جب کہ تین رنز کے لیے 10 سیکنڈز کا وقت مقرر کیا گیا ہے، 30،30سیکنڈز کے وقفے سے 6 مرتبہ 3 رنز لینے ہیں، دوڑ اور 3 رنز کے مقررہ وقت نے کھلاڑیوں کو پریشان کردیا ہے۔

پی سی بی فٹنس ٹیسٹ کے نتیجے کے بعد سینٹرل کنٹریکٹس کے اعلان کا ارادہ رکھتا ہے اور سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد 25 تک رکھنے کا امکان ہے۔

گزشتہ برس 30 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا تھا اور نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں کئی کھلاڑی کنٹریکٹ سے محروم ہوں گے، نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں نئے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں