اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات پر تحریک انصاف کی درخواستیں مسترد کردیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریری فیصلہ نثار درانی ، شاہ محمد جتوئی اور جسٹس اکرام اللہ پر مشتمل 3 رکنی بیچ نے سنایا۔
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے تک انٹرا پارٹی الیکشن کی کارروائی روکنے کا کہا تھا، پارٹی نے پہلے ہی معاملے کو بہت تاخیر کا شکار کیا ہے، مناسب نہیں ہوگا کہ کیس کو مزید تاخیر کا شکار کیا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن پر دلائل 18 ستمبر کو ہوں گے، رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی ذمہ درای ہے کہ ا نکے وفاقی، سیاسی اور مقامی سطح پر عہدیدار منتخب کیے جائیں، الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کی دفعہ 208 کے تحت پارٹی کی جانب سے دستاویزات کی تصدیق کا پابند ہے۔
کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارٹی کو سرٹیفیکٹ جاری کرنے سے پہلے معاملات دیکھنے کا پابند ہے، پی ٹی آئی کے اپنے ممبران نے انٹرا پارٹی انتخابات پر کمیشن میں شکایات درج کی تھیں۔
3 رکنی بینچ کے فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے دیکھے کہ انٹرا پارٹی الیکشن قانون اور پارٹی آئین کے مطابق ہوئے ہیں یا نہیں، کمیشن کی حدود سے متعلق درخواست میں وزن نہیں ہے اس لیے پی ٹی آئی کی حدود سے تعلق درخواست کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے ضبط کی گئی دستاویزات اور کمپیوٹر واپس کیے جانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ تحریک انصاف اپنی اشیاء اور دستاویزات کی واپسی کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی کہ مخصوص نشستوں پرتفصیلی فیصلہ آنے تک انٹرا پارٹی الیکشن کی کارروائی روکی جائے۔