پاکستان کی سینئر اداکارہ اور حال ہی میں دوسری مرتبہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والی جویریہ عباسی نے بچوں کا والدین کی دوسری شادی پر دیے جانے والے ردعمل پر اظہارِ خیال کیا ہے۔
جویریہ عباسی کا نکاح عدیل حیدر سے رواں برس 15 مارچ کو ہوا جس کی چھوٹی سی تقریب گھر میں ہی منعقد کی گئی۔
اب ایک انٹرویو میں اداکارہ نے دوسری شادی سے متعلق ہونے والی باتوں پر گفتگو کی اور کہا کہ اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ اگر والدین میں سے کسی ایک کا انتقال ہوگیا تو اگر وہ شادی کرنا چاہیں تو بچے کہتے ہیں کہ نہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔
جویریہ نے کہا ایسا نہیں ہوتا کہ بچے کہیں چلو ماں یا باپ تنہا ہیں تو اس کی شادی کرا دی جائے، اگر کرلیں تو بچے ساری زندگی دل میں رنجش رکھتے ہیں کہ شادی کیوں کی، یہ انتہائی غلط بات ہے۔
سینئر اداکارہ نے کہا بچوں کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے والدین انسان ہیں، ان کی اپنی ضرورتیں ہیں، انہیں بھی ذہنی طور پر سکون کی ضرورت ہے، والدین کو بھی اپنی زندگی میں کچھ کرنے دینا چاہیے۔
انٹرویو میں جویریہ عباسی نے کہا کہ سب بچے شادی کرکے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں لیکن ماں بیچاری اکیلی رہ رہی ہوتی ہے، کیونکہ ان کے شوہر پتہ نہیں کتنے عرصہ پہلے اللہ کو پیارے ہوگئے تھے، میری نزدیک یہ بہت افسوسناک بات ہے۔
دوسری شادی سے متعلق اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب آپ کے قرآن نے آپ کو اجازت دی ہے، آپ کے دین اور قانون نے اجازت دی ہے تو کیا مسئلہ ہے؟ اگلے کو جینے دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ جویریہ عباسی نے رواں برس مئی میں سوشل میڈیا پر اپنی منگنی کا اعلان ایک ویڈیو کے ذریعے کیا تھا جس کے کچھ دن بعد ہی اداکارہ نے ایک ٹی وی شو کے دوران اپنی دوسری شادی کی تصدیق بھی کر دی تھی۔
جویریہ عباسی کی پہلی شادی سال 1997 میں اداکار شمعون عباسی سے ہوئی تھی اور شادی کے 12 سال بعد 2009 میں ان دونوں کی طلاق ہوگئی تھی۔
اس سابقہ جوڑی کی ایک بیٹی عنزیلہ عباسی ہے جس کی شادی جویریہ عباسی نے گزشتہ برس کی ہے۔