اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تصدیق کی ہے کہ حکومت نے آئینی ترامیم کے حوالے سے اپنا ڈرافٹ پہلی بار ہمارے ساتھ شیئر کیا ہے۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مونالا فضل الرحمان کا کہنا تھا حکومت نے آج پہلی بار اپنا ڈرافٹ ہمارے ساتھ شیئر کیا ہے، حکومت کے ساتھ ہماری بات چیت شروع ہو گی، دیکھتے ہیں پھر بات کہاں تک پہنچتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی کی تجاویز بھی سامنے آئی ہیں، پیپلز پارٹی اور جے یوآئی آپس میں بات چیت بھی کریں گے، کوشش کریں گے ایک ڈرافٹ پر اتفاق ہو، ہم اپناڈرافٹ پی ٹی آئی کے ساتھ بھی شیئر کریں گے تاکہ اتفاق رائے حاصل ہو سکے۔
ایک سوال کے جواب میں فضل الرحمان کا کہنا تھا میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ کب تک یہ معاملہ طے ہو جائے گا، ابھی تو ایک اتفاق ہوا ہے کہ اس پر اتفاق رائے حاصل کیا جائے، ہم اتفاق رائے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا عجلت نہیں ہونی چاہیے، 18 ویں ترمیم میں بھی 9 مہینے لگے تھے، آج کوئی کہتا ہےکہ 9گھنٹے یا 9 دن بھی نہیں دے سکتے تو یہ اچھی بات نہیں ہے۔
حکومت کی جانب سے پی ٹی ایم پر پابندی سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کسی بھی غیر مسلح تنظیم کو کالعدم کرنے کے حق میں نہیں ہوں، پشتون برادری کی حیثیت سے جے یو آئی پشتون قومی جرگے میں شرکت کرے گی، جے یو آئی کا نمائندہ وفد جرگے میں شرکت کرے گا، جے یو آئی صوبائی اور قومی حقوق کی علمبردار رہی ہے، تعصبات اور قتل وغارت گری کے مخالف ہیں۔