امریکی صدارتی الیکشن میں قبل ازوقت ووٹنگ کا سسٹم کیسے کام کرتا ہے؟

امریکا میں صدارتی انتخابات 5 نومبر کو ہونے میں مگر امریکی عوام نے صدارتی امیدواروں کو ووٹ دینے کا آغاز کردیا ہے۔

امریکی انتخابات میں ووٹرز کو الیکشن کے دن سے قبل ہی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوتی ہے مگر ہر ریاست میں قبل ازوقت ووٹ دینے کا طریقہ کار وہاں کی مقامی حکومت طے کرتی ہے اور یہ طریقہ کار دوسری ریاست سے مختلف بھی ہوسکتا ہے۔

امریکہ کی کچھ ریاستوں میں قبل ازوقت ووٹ دینے کے لیے ووٹرکو الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے بنائے گئے پولنگ اسٹیشن جانا ہوتا ہے جہاں ووٹر کو بیلٹ پیپر دیا جاتا ہے جس کے بعد ووٹرز اپنی مرضی کے امیدوار کو ووٹ دیتا ہے۔

امریکا کی کچھ دیگر ریاستوں میں قبل ازوقت ووٹنگ کے لیے ووٹرز ای میل کے ذریعے ووٹ کاسٹ کرتے ہیں، ووٹرز کو اپنی رجسٹر ای میل پر بیلٹ پیپر موصول ہوتا ہے جس پر وہ کسی بھی امیدوار کے نام پر نشان لگا کر واپس اسی ای میل کے ذریعے الیکشن کمیشن کو بھیج دیتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا کی ریاست ورجینیا میں قبل از ووٹنگ کا آغاز 2 ہفتے قبل ہی ہوجاتا ہے اور ووٹرز کی اکثریت الیکشن کے دن سے قبل ہی اپنا ووٹ کاسٹ کرلیتی ہے۔

قبل از وقت ووٹنگ کی اہمیت

امریکا میں ہونے والی قبل از ووٹنگ وہاں کے ووٹرز اور صدارتی امیدوار کے علاوہ کاروباری حضرات اور میڈیا کے لیے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے اور جیسے جیسے قبل از وقت ووٹ کاسٹ کرنے والوں کی تعداد بڑھتی ہے تو ساتھ ساتھ کسی بھی امیدوار کی جیت یا ہار کی پیشگوئیاں بھی میں سامنے آنے لگتی ہیں اور لوگ اس بارے میں نئے اندازے لگاتے ہیں جس کا اثر زندگی کے مختلف شعبوں پر ہوتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق 2020 میں ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن میں تقریباً ایک کروڑ ووٹرز نے اپنا ووٹ الیکشن کے دن سے قبل ہی ڈال دیا جو کہ کُل ڈالے گئے ووٹوں کا 2 تہائی بنتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قبل از وقت ووٹنگ کی ترجیحات سیاسی بنیادوں پر مختلف ہوسکتی ہیں، مثال کے طور پر 2020 کے الیکشن میں ڈیموکریٹس کی طرف جھکاؤ والی ریاستوں میں 70 فیصد ووٹ قبل از وقت ڈالے گئے جب کہ ری پبلکن کی اکثریت والی ریاستوں میں یہ تعداد 50 فیصد تک تھی۔

قبل از وقت ووٹنگ کے فوائد

قبل از وقت ووٹنگ سے لوگوں کو الیکشن کے دن پولنگ اسٹیشن نہیں جانا پڑتا اور ایسے میں یہ ان ووٹرز کے لیے بہت اہم ہے جو الیکشن والے دن سفر میں ہوں، بیماری یا کسی اور وجہ سے رش والی جگہ پر نہ جاسکیں جب کہ الیکشن کمیشن حکام کے لیے قبل از وقت ووٹنگ سے الیکشن والے دن کو مینیج کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

قبل از وقت ووٹنگ پر اعتراضات

جہاں قبل از وقت ووٹ کے بہت فوائد ہیں وہی اس پر اکثر اعتراضات بھی اٹھائے جاتے ہیں۔

2020 کے صدارتی الیکشن میں سابق صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ ای میل کے ذریعے ڈالے جانے والے ووٹوں میں بہت بڑا فراڈ کیا گیا ہے تاہم وہ اپنے الزامات کا کوئی ثبوت نہ دے سکے جب کہ امریکی حکام نے ٹرمپ کے دعوؤں کو مکمل طور پر رد کیا۔

2024 کے الیکشن کیلئے قبل ازوقت ووٹنگ

امریکا میں صدارتی الیکشن 5 نومبر کو ہونا ہے مگر الیکشن میں قبل ازوقت کا آغاز ہوچکا ہے۔

ریاست ٹیکساس، فلوریڈا، جارجیا، جنوبی کیرولینا، الاسکا، آرکنسا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ایڈاہو اور شمالی ڈکوٹا سمیت دیگر ریاستوں میں لوگ الیکشن کے دن سے قبل اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔

گزشتہ روز کملا ہیرس کی حمایت میں نکالی جانے والی انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدر اوباما نے کہا کہ میں نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کردیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق فلوریڈا یونیورسٹی کے ٹریکنگ سسٹم کے مطابق 2024 کے صدارتی الیکشن کے لیے اب تک 2 کروڑ (20 ملین) سے زائد لوگ اپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں