کیا واقعی سلمان خان نے کالے ہرن کا شکار کیا تھا؟ بالی وڈ اسٹار کی پرانی ویڈیو وائرل

بھارت کے بدنام زمانہ گیگنسٹر لارنس بشنوئی کی جانب سے قتل کی مسلسل دھمکیوں پر دبنگ اسٹار سلمان خان مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

اس خاموشی کے درمیان بھارتی میڈیا پر سلمان خان کی ایک پرانی ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں انہوں نے کالے ہرن کے شکار کے الزامات کو مسترد کیا۔

لارنس بشنوئی اور سلمان خان کی دشمنی
بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان دشمنی کا آغاز 1998 میں بالی وڈ کی کامیاب ترین فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں 2 نایاب کالے ہرنوں کے شکار سے متعلق لگائے الزام سے ہوا۔

رپورٹس کے مطابق اس دوران سلمان خان، سیف علی خان اور تبو پر شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کا شکار کرنے کا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد سے سلمان خان کو بشنوئی گینگ اور ان کے افراد کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے۔

دوسری جانب سلمان خان کو کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کے مبینہ کیس میں گرفتار بھی کیا جاچکا ہے، گزشتہ 26 سالوں کے دوران سلمان کے خلاف یہ کیس کئی بار بند اور متعدد بار کھولا جاچکا ہے تاہم 2016 میں انہیں اس کیس سے بری کر دیا گیا تھا۔

لیکن 2018 میں جودھ پور کی عدالت نے کالے ہرن کے کیس میں سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی لیکن اس کے بعد سے بشنوئی برادری دبنگ اسٹار کی دشمن بنی ہوئی ہے اور یہ گینگ انہیں مختلف مواقع پر کئی خطرناک دھمکیاں دے چکا ہے۔

رواں برس اپریل میں بھی لارنس بشنوئی گینگ سے منسلک 2 ملزمان نے باندرہ کے بینڈ اسٹینڈ پر واقع سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ کی بالکونی میں فائرنگ کی تھی جس کے بعد سے پولیس نے اداکار کی سکیورٹی بڑھادی تاہم اس کے باوجود سلمان کے والد سلیم خان کو بھی حملے کی دھمکی دی گئی تھی۔

سلمان خان کی پرانی وائرل ویڈیو
لارنس بشنوئی اور سلمان خان کے درمیان تمام تر کشیدگی کے دوران سلمان خان کی پرانی ویڈیو ریڈٹ پر شیئر کی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائرل ویڈیو 2008کی ہے جس میں سلمان خان نے انٹرویو کے دوران کالے ہرن کے شکار کے الزام کی تردید کی تھی۔

صحافی کے سوال پر سلمان نے دعویٰ کیا تھا کہ کالے ہرن کو گولی مارنے والے وہ نہیں تھے جب کہ اداکار نے اس شکار کو ‘جہالت کا شکار’ قرار دیتے ہوئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ ایک لمبی کہانی ہے اور میں وہ شخص نہیں تھا جس نے کالے ہرن کو گولی ماری تھی۔

جب صحافی نے ان سے گولی مارنے والے شخص کانام بتانے کا کہا تو ان کا کہنا تھا ’کوئی فائدہ نہیں‘۔

اسی انٹرویو میں جب صحافی نے سلمان سے جیل میں گزارے گئے وقت کا سوال کیا گیا تو انہوں نے طنزیہ جواب دیا کہ وہ مضحکہ خیز تھا ۔

بابا صدیقی اور سدھو موسے والا کا قتل
گینگسٹر لارنس بشنوئی کے گینگ نے سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو ضلع مانسا کے گاؤں جواہرکے میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، اس واقعے میں سدھو کی گاڑی پر 30 گولیاں برسائی گئیں جس کے نتیجے میں سدھو موقع پر ہلاک ہوگئے جب کہ ان کی گاڑی میں موجود دو افراد شدید زخمی ہوئے۔

بعد ازاں حال ہی میں ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کو بھی ممبئی میں قتل کردیا گیا جس کی ذمہ داری بھی لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کرلی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں