اسلام آباد: کے الیکٹرک نے سروس ایریا میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں ہلاک ہونے والے متعدد افراد کو چور، نشے کا عادی اور ذہنی مریض قرار دیدیا۔
کے الیکٹرک نے سروس ایریا میں 33 شہریوں کی کرنٹ لگنے سے ہلاکت کے معاملے پر اموات کی وجوہات کی تفصیلات نیپرا کو جمع کرادیں۔
کے الیکٹرک نے اپنے جواب میں کرنٹ لگنے سے مرنے والے متعدد شہریوں کو چور، نشےکاعادی اور ذہنی مریض جب کہ کرنٹ سے ہلاک بیشتر شہریوں کو نامعلوم بھی قرار دیا۔
کے الیکٹرک نے اپنے جواب میں کہا کہ ذہنی مریض دلدار 11کے وی کےکھمبے پرچڑھنے سےجاں بحق ہوا، کراچی میں ویسٹ ہارف میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والا شہری نشےکا عادی تھا جب کہ ایک شہری سب اسٹیشن سے بجلی چوری کی کوشش میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔
کے الیکٹرک کے مطابق ملیر، سپرہائی وے، سائٹ ایریا، گلشن معمار، بن قاسم، گلستان جوہر، لیبر اسکوائر لانڈھی اور کورنگی سمیت دیگر علاقوں میں نشے کے عادی افراد بجلی چوری، کیبل چوری اور دیگر سامان چوری کرنے کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوئے۔
کے الیکٹرک نے جواب میں مزید بتایا کہ کورنگی کے علاقے میں سب اسٹیشن سے لاش برآمد ہوئی، مائی کولاچی میں پیٹرولنگ کے دوران کرنٹ لگنے سے مرنے والے کی لاش ملی جب کہ ایک اور لاش نالے سے بھی ملی۔
نیپرا کے مطابق کےالیکٹرک کے زیر انتظام علاقوں میں 23-2022 میں 33 شہریوں کی اموات ہوئیں جب کہ نیپرا نےگزشتہ ماہ جاری شوکاز نوٹس پرکے الیکٹرک کا جواب مستردکرتے ہوئے ایک کروڑ روپےکاجرمانہ عائد کیا تھا۔
حکام کے مطابق نیپرا نے کے الیکٹرک کو 33 میں سےایک متاثرہ خاندان کے لواحقین کو 35 لاکھ روپےمعاوضےکا حکم دیا تھا جب کہ متاثرہ محمداسلم کے خاندان کے وارث کو ملازمت دینےکی بھی ہدایت کی تھی۔
نیپرا نے اگست 2023 میں شہریوں کی ہلاکت کے معاملے پر کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا اور کہا تھاکہ کےالیکٹرک، نیپرا قوانین پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔