پشاور میں خواجہ سرا کی نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پیکا ایکٹ کے تحت خیبرپختونخوا میں پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آے کے سائبر کرائم ونگ کے حکام کے مطابق خواجہ سرا کی درخواست پر مقدمے میں 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں متاثرہ خواجہ سرا نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو وائرل ہونے سے میری اور خاندان کی ساکھ اورعزت مجروح ہوئی۔
متاثرہ خواجہ سرا نے ایف آئی اے سائبرکرائمز میں درخواست دی تھی کہ اس کی 2023 میں بنائی گئی ویڈیو وائرل کی گئی ہے۔
ایس پی احسان شاہ کے مطابق چارسدہ میں ملزم کو خواجہ سرا کی نازیبا وڈیو بنانے پر سزا ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو دو سال پرانی ہے۔
وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے ہدایت کی تھی۔