گوگل نے ایک ایسا نیا آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل تیار کیا ہے جو آپ کی ہاتھ سے لکھی تحریر کو ڈیجیٹل ٹیکسٹ میں تبدیل کر دیتا ہے۔
انسائیٹ نامی یہ اے آئی ماڈل آپ کے ہاتھ کی خراب لکھائی والی تصویر کو اسکین کرکے اس پر موجود ٹیکسٹ کو ڈیجیٹل بنا دیتا ہے۔
اس ماڈل کو ایسی تربیت دی گئی ہے جس سے وہ تحریر کو پڑھ کر الفاظ کو شناخت کرسکتا ہے۔
ڈویلپرز نے دعویٰ کیا کہ کاغذات پر موجود تحریروں یا خراب روشنی والی تصاویر سے بھی یہ ٹول ٹیکسٹ اٹھا سکتا ہے۔
یعنی آپ کسی بھی دستاویز کو اس کے ذریعے ایڈٹ کرسکتے ہیں جبکہ اس پر لکھی اصل تحریر کے الفاظ ڈیجیٹل شکل میں بھی محفوظ رہیں گے۔
آسان الفاظ میں یہ آپ کی تحریروں کا آن لائن دستیاب ورژن ثابت ہوگا۔
کمپنی کے مطابق یہ ٹول ایسے ورکرز کے لیے بہترین ثابت ہوگا جن کو اسکینرز یا دیگر خصوصی آلات تک رسائی حاصل نہیں ہوتی۔
ابھی اس ٹیکنالوجی پر تحقیقی کام جاری ہے مگر اب تک کے نتائج کافی حوصلہ افزا ثابت ہوئے ہیں۔
گوگل کی ٹیم نے تجربات کے دوران دریافت کیا کہ یہ اے آئی ماڈل ٹیکسٹ کو پڑھ کر ڈیجیٹل شکل میں 87 فیصد حد تک درست کام کرتا ہے۔
ابھی اسے اے آئی ماڈل کو عام صارفین کے لیے جاری نہیں کیا جا رہا مگر مستقبل قریب میں ایسا ممکن ہو جائے گا۔