بھارت میں سلمان خان کو دھمکیاں دینے والے بشنوئی کی تصویر والی شرٹس فروخت ہونے لگیں

بھارت میں ای کامرس پلیٹ فارمز بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کی تصویر والی ٹی شرٹس فروخت کرنے لگے۔

بھارت کے شہر بنگلورو سے وابستہ ایک ای کامرس پلیٹ فارم پر لارنس بشنوئی کی تصویر والی شرٹس فروخت کی جارہی ہیں جس پر لارنس بشنوئی کو ہیرو بناکر پیش کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب بھارتی فلم میکر علیشان جعفری نے ایکس پر اس پلیٹ فارم پر فروخت کی جانے والی ٹی شرٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے۔

علیشان جعفری نے ٹوئٹ کی کہ’ اس ای کامرس پلیٹ فارمز سمیت دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بشنوئی کی تصویر والی برانڈ کی ٹی شرٹس فروخت کر رہے ہیں، ان میں سے کئی شرٹس پر لفظ’ گینگسٹر‘ بھی درج ہے اور یہ ٹی شرٹس بچوں اور بڑوں دونوں کیلئے دستیاب ہیں۔
ٹوئٹ کے مطابق ویب سائٹ پر ٹی شرٹس 168 روپے میں دستیاب ہے جب کہ ویب سائٹ 166 روپے سے177 روپےبھارتی روپے تک کی قیمت پر یہ ٹی شرٹس فروخت کررہی ہے۔

علیشان جعفری نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ’ایک ایسے وقت میں جب پولیس اور دیگر ادارے نوجوانوں کو گینگ کے جرائم میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اسی وقت سوشل میڈیا پر ا اس گینگ کو ہیرو بنا کر پیش کی جانے والی اشیاء کی فروخت کے ذریعے تیزی سے پیسہ کمایا جارہا ہے‘۔
ٹوئٹ وائرل ہونے کے بعد ٹی شرٹس فروخت کرنے والے پلیٹ فارمز کو شدید تنقید کا نشانہ ہوئے ایک صارف نے لکھا ’یہ گینگ کلچر بھارت کو تباہ کردے گا‘ ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شدید تنقید کے بعد ویب سائٹ سے لارنس بشنوئی کی تصاویرٹی شرٹس کی فروخت کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔

سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان دشمنی کیوں؟
سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان دشمنی کا آغاز 1998 میں بالی وڈ کی کامیاب ترین فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں 2 نایاب کالے ہرنوں کے شکار سے متعلق لگائے الزام سے ہوا۔

رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان، سیف علی خان اور تبو پر کالے ہرن کا شکار کرنے کا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد سے سلمان خان کو بشنوئی گینگ اور ان کے افراد کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے۔

سلمان خان کو 2018 میں راجستھان ہائیکورٹ نے کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کے لیے مجرم قرار دیا تھا لیکن اس کے بعد وہ اب ضمانت پر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں