ایلون مسک دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کی حیثیت سے وہ مستقبل قریب میں کتنا معاوضہ لینے کے خواہشمند ہیں؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایلون مسک ٹیسلا کے سی ای او کی حیثیت سے 56 ارب ڈالرز لینا چاہتے ہیں۔
مگر جنوری 2024 میں ڈیلاوئیر کی عدالت نے کمپنی کو یہ رقم دینے سے روک دیا تھا۔
اب ایک بار پھر ڈیلاوئیر عدالت کے جج نے اپنے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اس مالیاتی پیکج پر عملدرآمد نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹیسلا کی جانب سے پہلے اس پیکج کی منظوری 2018 میں دی گئی تھی۔
اس پیکج کے خلاف 2018 میں ٹیسلا کے ایک سرمایہ کار Richard Tornetta نے ڈیلاوئیر کی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایلون مسک نے خود اپنی تنخواہ کا پلان تیار کیا جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بورڈ اراکین نے دانستہ طور پر اس حوالے سے بنیادی تفصیلات شیئر ہولڈرز سے چھپائی تھیں تاکہ تنخواہ کی ڈیل کی منظوری دی جاسکے۔
جس پر عدالت نے جنوری 2024 میں اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹیسلا بورڈ نے غیرمناسب طریقے سے ایلون مسک کے پیکج کو تیار کیا۔
عدالت نے کہا کہ مدعی ایلون مسک کی قانونی ٹیم کے ساتھ مل کر فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
اس کے بعد جون 2024 میں ٹیسلا نے اپنے شیئر ہولڈرز کے سالانہ اجلاس میں سرمایہ کاروں سے کہا تھا کہ 2018 کے پیکج کی ایک بار پھر منظوری دیں۔
پیکج کی دوبارہ منظوری کے بعد عدالتی مسائل سے بچنے کے لیے ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز نے کمپنی کے دفتر کو ڈیلاوئیر سے ٹیکساس منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔
مگر عدالت نے ایک بار پھر اس پیکج کو کالعدم قرار دیا ہے جو ٹیسلا اور ایلون مسک کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
مگر اس دھچکے کے باوجود ایلون مسک کی دولت میں حالیہ ہفتوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے ایلون مسک کی دولت میں 43 ارب ڈالرز سے زائد اضافہ ہوچکا ہے۔
ایلون مسک ٹیسلا کے 13 فیصد حصص کے مالک ہیں اور وہ اس کمپنی سے ماہانہ تنخواہ نہیں لیتے۔