گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بشری بی بی کا دکھڑا سن کر افسوس ہوا کہ اسے تنہا چھوڑ دیا گیا تھا۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی پختونوں کو چھوڑ کر بھاگ گئیں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اسلام آباد میں آگ لگانے کی بجائے صوبے میں لگی آگ کو بجھائے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا عوام کے ٹیکسوں کے پییسے صرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کیلئے ہیں؟ کیا صوبے میں شہید ہونے والے دیگر لوگوں کے ورثا کو بھی ایک ایک کروڑ روپے ملیں گے؟
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اسلام آباد دھرنے میں جاں بحق تاج الدین کے گھر گئیں جہاں انہوں نے ورثا سے تعزیت کی اور انہیں ایک کروڑ کا چیک دیا۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ شہادتوں کی وجہ سے تکلیف میں تھی، میں بھاگنے والی عورت نہیں ہوں، مجھے ڈی چوک پر اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا، سمجھ نہیں آرہا تھا لوگ جھوٹ کیوں بول رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ خان کیلئے نکلنے والوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی، کسی کو نہیں پتا تھا کہ میری گاڑی کون سی ہے، ڈی چوک پر رات ساڑھے بارہ بجے میں اپنی گاڑی میں اکیلی تھی، وہ ڈی چوک زبردستی خالی کرارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صرف آپ کو بتانا ہے کہ میں وہاں اکیلی تھی، مجھے سب نے چھوڑ دیا تھا، بہت سے لوگ گواہ ہیں، جو لوگ روڈ خالی کرا رہے تھے وہ بھی گواہ ہیں۔