جنیوا: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران میں گزشتہ سال 901 افراد کو مبینہ طور پر سزائے موت دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ان میں سے تقریباً 40 افراد کو گزشتہ سال دسمبر میں ایک ہفتے کے دوران سزائے موت دی گئی۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ ایران میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد میں اضافہ پریشان کن ہے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایران میں سنگین جرائم بشمول قتل، منشیات کی فروخت اور جنسی زیادتی کے جرائم پر سزائے موت دی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ سال سزائے موت پانے والے افراد میں سے اکثر کو منشیات سے متعلق جرائم پر سزا دی گئی تاہم 2022 کے مظاہروں کے حوالے سے گرفتار مظاہرین کو بھی سزائے موت دی گئی۔
ایران میں خواتین کو بھی سزائے موت دیے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ناروے سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم آئی ایچ آر کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ایران میں کم از کم 31 خواتین کو بھی سزائے موت دی گئی۔