کونے کونے سے مہمان نوازی ملی، امریکی سفیر کی الوداعی پیغام میں پاکستان کی کھل کر تعریف

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا کہنا ہے کہ بطور سفیر تعیناتی کےدوران پاکستانی دوستوں کے ساتھ کام کیا، شراکت داری کے نئے باب میں داخل ہوئے، گزشتہ تین سالوں کے دوران بڑے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مل کر کام کیا۔

اسلام آباد سے جاری کردہ اپنے الوداعی پیغام میں ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ ان چیلنجز میں کورونا، 2022کا تباہ کن سیلاب، لاکھوں افراد کی بحالی میں مددکی فراہمی شامل ہے، ہم نے روزگار کے مواقع پیدا کیے جس سے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوا، ہم نے معیاری صحت اور تعلیم کے ذرائع بڑھائے، چائے پر گپ شپ اور قوالی کے فن کےمظاہروں سےکرکٹ کھیلنے تک، سب پُرلطف اور فخریہ تجربات رہے۔

ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ مجھے پاکستان کے ہرکونے سے مہمان نوازی ملی، گھر سے دور ایک اورگھر بن گیا تھا، میں نےلاہور میں مشاہدہ کیا کہ کیسے اس تاریخی شہر میں ثقافت اور روایت رچ بس گئی ہے، میں نے پنجاب کے زرخیزز میدانوں میں کسانوں کے ساتھ چہل قدمی کی، ہم امریکا کی بہترین ٹیکنالوجی سےپاکستان کے توانائی،آبی ذخائر اورزراعت کےشعبوں میں جدت لائے۔

الوداعی پیغام میں ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ذہین ترین افراد سے ملاقات کی جن کا عزم اور تخلیقی صلاحیت مجھے مسلسل متاثر کرتے ہیں، پاکستان میں میری تعیناتی کا وقت ختم ہونے والا تھا تو میں روشنیوں کے شہر کراچی آنا چاہتا تھا۔

امریکی سفیر نے کہا کہ کراچی کاروبار کرنے والوں اور کاروباری رہنماؤں کا شہر ہے جو اس ملک کے معاشی مستقبل کو چلا رہے ہیں، پاکستان قرض اور انحصاری سے آزادی کی طرف کام کر رہا ہے، ہم نے بھی تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کو اپنی اولین ترجیح بنا لیا ہے، ہم مل کر ایک پرامید اور خوشحال مستقبل تشکیل دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اپنی سفارتی خدمات مکمل کرکے کل واپس امریکاروانہ ہو جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں