سابق بھارتی کرکٹر یوراج سنگھ کے والد یوگراج سنگھ نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک بار سابق کپتان کپل دیو کو جان سے مارنے ان کے گھر پستول لے کر پہنچ گئے تھے۔
یوگراج سنگھ نے 81-1980 میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران بھارت کے لیے ایک ٹیسٹ اور 6 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوگراج سنگھ نےاپنے حالیہ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی ٹیم سے ڈراپ کرنے پر وہ کپل دیو کے گھر گئے تھے تاکہ ان کے سر میں گولی مار سکیں۔
یوگراج سنگھ نے انٹرویو میں بتایا کہ جب کپل دیو بھارت، نارتھ زون اور ہریانہ کے کپتان بنا تو اس نے مجھے بغیر کسی وجہ کے بھارتی ٹیم سے ڈراپ کر دیا تھا، میری بیوی چاہتی تھی کہ میں کپل سے اس بارے میں پوچھوں پر میں نے اسے کہا کہ میں کپل کو سبق سکھاؤں گا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنا پستول نکالا اور سیکٹر 9 میں کپل دیو کے گھر گیا، جیسے ہی میں وہاں پہنچا تو وہ اپنی ماں کے ساتھ گھر سے باہر آیا۔
یوگراج سنگھ نے بتایا کہ میں نے کپل کو گالیاں دیں اور کہا کہ تمہاری وجہ سے میں نے ایک دوست کھویا اور تم نے جو کیا ہے، تم اس کی قیمت ادا کرو گے، میں تمہارے سر میں گولی مارنا چاہتا ہوں لیکن میں ایسا نہیں کر رہا کیونکہ تمہاری ماں بہت نیک ہے جو تمہارے ساتھ یہاں کھڑی ہے اور پھر میں وہاں سے واپس آگیا۔
یوگراج نے انکشاف کیا کہ کپل دیو اور بشن سنگھ بیدی کی سیاست کی وجہ سے ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد انہوں نے کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ وہ لمحہ تھا جب میں نے فیصلہ کیا کہ میں کرکٹ نہیں کھیلوں گا، میرا بیٹا یووراج سنگھ کھیلے گا۔
یوگراج سنگھ نے بتایا کہ 2011 میں جب بھارت ورلڈ کپ جیتا تو میں نے کپل دیو کو ایک اخبار کی کٹنگ بھیجی کہ میرے بیٹے نے ورلڈ کپ میں تم سے بہتر کارکردگی دکھائی۔
یوگراج نے یاد کرتے ہوئے بتایا کہ کپل دیو نے ان سے معافی بھی مانگی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ کپل نے مجھے ایک واٹس ایپ میسج بھیجا کہ ہم اگلے جنم میں بھائی ہوں گے، ہم اگلے جنم میں ایک ہی ماں کے بیٹے ہوں گے، وہ مجھ سے ملنا بھی چاہتا تھا۔
یاد رہے کہ یوگراج سنگھ ماضی میں سابق کپتان دھونی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
یوگراج سنگھ نے الزام عائد کیا تھا کہ دھونی نے میرے بیٹے کا کیرئیر تباہ کیا، میں اُسے کبھی معاف نہیں کروں گا، دھونی کو شیشے میں اپنا چہرہ دیکھنا چاہیے اب سب کچھ سامنے آرہا ہے ، یہ کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا ۔