الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد بنالیے ہیں، موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے ماہانہ اخراجات میں 3 گنا کمی آئیگی: اویس لغاری

اسلام آباد: وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکل (ای وی) چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں جس سے موٹر سائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے ماہانہ اخراجات میں 3 گنا کمی آئے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری کا کہنا تھا توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی آئی ہے اور حکومتی اصلاحات کے ثمرات مل رہے ہیں۔

اویس لغاری کا کہنا تھا ہم نے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں، 15 دن میں چارجنگ اسٹیشن کی اجازت ملے گی اور ہر محلے میں چارجنگ اسٹیشن ہو گا۔

ان کا کہنا تھا گلی محلوں میں موٹر سائیکل اور رکشے چارج کرنے کیلئے الیکٹرک اسٹیشن موجود نہیں، چارجنگ اسٹیشنز کے قیام سے چھوٹے سرمائے والے بھی اپنا کام شروع کر سکیں گے، موٹر سائیکل، رکشہ اور چھوٹی گاڑیوں والوں کے ماہانہ اخراجات میں 3 گنا کمی آئے گی، عوام حکومت کی الیکٹرک پالیسی سے بہت فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے جولائی سے نومبر تک گردشی قرض میں 12 ارب روپے کی کمی کی، اس سال پانچ ماہ میں ڈسکوز کا نقصان 170 ارب سے نہیں بڑھنے دیا، اگر دو اور کمپنیوں کے بورڈ تبدیل ہوتے تو یہ نقصان 140 ارب ہوتا۔

اویس لغاری کا کہنا تھا حکومت کچھ عرصے میں خطے کی سب سے سستی بجلی عوام تک پہنچانے کے قابل ہوگی، کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس پر آئی ایم ایف سے بات چیت چل رہی ہے، چاہتے ہیں انڈسٹری کے لیے کوئی مشکل بھی نہ ہو اور معاملہ بھی حل ہو، کیپٹو پاور پلانٹس کےلیے معاملہ کو وزارت خزانہ لیڈ کر رہی ہے، پلانٹس کے لیے گیس کی قیمتوں کا معاملہ کچھ دن میں حل ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا پاکستان اضافی بجلی کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے، لیکن جیسے جیسے بجلی کی قیمتیں کم ہو گی اس صورتحال سے نمٹا جا سکے گا۔ آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کرنے سے مجموعی طور پر 1400 ارب روپے کا فرق پڑے گا۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا این ٹی ڈی سی میں جتنی خامیاں ہیں وہ ختم کی جا رہی ہیں، بجلی چوری کے خلاف مہم تاحال جاری ہے، ہماری بجلی چوری کی ریکوریز بہتر اور چوری کم ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کے الیکٹرک کے ٹیرف پیٹیشن پر اپنا موؤقف ریگولیٹر کو دے دیا ہے، امید ہے ریگولیٹر اپنی ذمہ داری پوری کرے گا اور معاملہ دیکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چوری روک تھام کےلیے سپورٹ یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، حیسکو اور سیپکو میں نقصانات کم نہیں ہوئے، گردشی قرضوں سے متعلق رپورٹ شائع ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں