ڈکیتی میں سیف کے ساتھ ایک خاتون بھی زخمی ہوئیں، پولیس کی تصدیق، بیان جاری

بالی وڈ نواب سیف علی خان کے گھر ڈکیتی اور اس دوران مزاحمت میں ان کے شدید زخمی ہونے سے متعلق بھارتی پولیس کا بیان بھی سامنے آگیا۔

میڈیا سے گفتگو کےدوران بھارتی پولیس افسر نے بتایا کہ ’رات گئے 3 بجے ہمیں اداکار سیف علی خان اور ان کےگھر پر حملے کی اطلاع ملی، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر سیف علی خان کو اسپتال منتقل کیا‘۔

پولیس افسر نے کہا کہ’سیف کے علاوہ ان کی خاتون ملازمہ پر بھی حملہ ہوا ہے لیکن اب ان کی حالت بہتر ہے‘۔

سیف علی خان گھر میں ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی
واضح رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب سیف کے ممبئی کے علاقے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنادیا تھا۔

مزاحمت کے دوران سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جب کہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا۔

بھارتی میڈیا کےمطابق سرجری کے دوران ڈاکٹروں کو سیف کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تقریباً 2-3 انچ لمبا ایک تیز دھارآلہ ملا جس سے متعلق خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ چاقو کا ایک ٹکڑا ہے۔

ڈکیتی اور سیف پر حملے کے وقت کرینہ اور بچے کہاں تھے؟
سیف پر حملے کی خبر سامنے آنے کے بعد مداحوں نےکرینہ اور سیف کے دونوں بیٹوں کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا تاہم اب بتایا گیا ہے کہ اداکار اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں جب کہ ان کی اہلیہ اور دونوں بچے محفوظ ہیں۔

حملے کے وقت کرینہ اور ان کے دونوں بیٹے جے اور تیمور اپنے والد کے ساتھ ساتھ باندرا والے گھر میں ہی موجود تھے، البتہ اس سے قبل بدھ کی رات کرینہ اپنی بہن کرشمہ کپور کے گھر پر موجود تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں