سنگاپور کے ایک ملازم کو دفتر سے چھٹی کیلئے دادا کا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کروانے پر ہزاروں ڈالر کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا اور ساتھ ہی وہ ملازمت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ماہ سنگاپور سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ برتھ گوپال پر دادا کا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوانے کے جرم میں 4ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیاہے۔
واقعے کا پس منظر
نومبر 2023 میں سنگاپور میں سکیورٹی فنانسنگ آپریشن اینالسٹ کے عہدے پر کام کرنے والا گوپال گرل فرینڈ کے دھوکے پر ٹوٹ سا گیا اور ملازمت سے چند چھٹیاں لینے کا سوچا، مایوس گوپال نے اپنے آفس میں سالانہ چھٹیوں میں سے 3 دن کی چھٹی کیلئے درخواست دی چھٹی کی منظوری کیلئے گوپال نے دادا کی موت کا بہانہ بنایا۔
جب گوپال سے سپروائزر نے اس کے دادا کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ طلب کیا تب گوپال نے سپروائزر کو بتایا کہ وہ انہیں انڈیا سے واپس آنے کے بعد ہی ڈیتھ سرٹیفکیٹ دے سکتا ہے۔
سپروائزر سے چند دن کی مہلت ملنے پر گوپال نے اپنے ایک دوست سے رابطہ کیا جس کا رشتہ دار جولائی 2023 میں ہی فوت ہوا تھا۔
گوپال کی جانب سے دوست کو کہانی بتانے کے بعد اس نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کیا اور اس پر اپنے دادا کی تصویر اور معلومات ایڈٹ کرکے دفتر بھیج دیا۔
اس کے کچھ ماہ بعد ہی گوپال نے اپنا استعفیٰ بھی پیش کردیا کیوں کہ گوپال کو علم تھا کہ اس کا جھوٹ زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔
سنگاپور میں جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے جرم میں مجرم کو 10ہزار ڈالر تک کا جرمانہ اور 10 سال تک کی قید یا دونوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔
تاہم گوپال کو خوش قسمتی سے صرف4 ہزار ڈالر کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑاکیوں کہ کمپنی کی جانب سے گوپال کی چھٹی پر ادارے کو ہونے والے 4 سے 5 ہزار ڈالر کے نقصان کی ہی درخواست دی گئی تھی۔