وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عالمی بینک سے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے حوالے سےکوئی بات نہیں ہوئی۔
سینئر اینکر پرسن حامد میر سےگفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عالمی بینک سے مذاکرات میں ہمارا فوکس کنٹری پارٹنرشپ فریم پر تھا، ہوسکتا ہے ان کا کوئی شعبہ اس کو دیکھ رہا ہو۔
اس سوال پر کہ کیا پاک بھارت کشیدگی سے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات کا خدشہ نظر آرہا ہے؟ وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ جیو پالیٹیکس اور جیو اکنامکس دونوں کو ہمیں دیکھنا ہوگا، امید تو یہی ہے کہ پاک بھارت کشیدگی ختم ہوجائے۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ امریکی ٹیرف کے معاملے میں ان شاء اللہ ہمیں کوئی دھچکا نہیں ملےگا، پورا ایک ہفتہ واشنگٹن میں تھا، میری پاکستان کے کثیر جہتی شراکت داروں سے تفصیلی ملاقات ہوئی، ہمارے یہ شراکت دار ہماری طرف سے کی گئی پیشرفت پر خوش تھے، ان کو توقع نہ تھی کہ پاکستان اتنا جلدی استحکام کی طرف جائےگا۔
وزیرخزانہ کے مطابق شراکت داروں نے کہا ہےکہ آپ نے بھٹکنا نہیں ہے، اس راستے پر چلتے رہیں، میٹنگ کے دوران شراکت داروں نے ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، منرلز اینڈ مائننگ کے حوالے سے بھی ہمیں بہت اچھا رسپانس ملا ہے۔